- Monthly: During February 2024, below normal rains reported from most parts of the country except some isolated locations including Central/Western Khyber Pakhtunkhwa, North-western Balochistan and coastal areas of Balochistan & Sindh, where above normal rainfall was reported.
- Decadal: The highest amount of rainfall recorded was 185.0 mm at Malam Jabba during the last decade.
- Monthly: During February 2024, minimum temperatures remained normal to slightly below normal over the northeastern parts of the country particularly Gilgit Baltistan, northeastern Punjab, Kashmir and central parts of Khyber Pakhtunkhwa and Sindh.
- Weekly: Normal to below normal mean daily temperatures were observed in most parts of the country whereas above normal in scattered places of country.
- Monthly: During February 2024, above normal minimum temperatures observed in most parts of the western Balochistan including the coastal areas of Sindh.
- Decadal: Lowest minimum temperature recorded as -12.5 ºC at Kalam during the last decade.
- Weekly: Daily maximum temperatures were observed normal to above normal in Punjab, KP, GB/Kashmir whereas normal to below normal in Sindh and Baluchistan
Welcome to National Agromet Centre
Pakistan Meteorological Department (PMD) is both a scientific and a service department, and functions under the Cabinet Secretariat (Aviation Division). It is responsible for providing meteorological service throughout Pakistan to wide variety of interest and for numerous public activities and projects which require weather information. National Agromet Centre (NAMC) is an important division of PMD which has been setup to relate meteorological services to the most important agriculture sector of the country so as to promote the overall status of farming community. NAMC has thus been extending its services since its establishment.
Present Condition of Agricultural Crops on 18th March, 2024 Wheat Archives Cotton Archives
Our Products
Joint Agro-advisory by PMD & MNS-University of Agriculture, Multan
گندم
موسمی پیشنگوئی کو مدِنظر رکھتے ہوئے دانےکی دودھیا حالت میں ہلکی آبپاشی کریں ۔ زرعی زہروں کے استعمال کے بعد بچ جانے والی جڑی بوٹیوں خاص طور پر دمبی سٹی اور جنگلی جئی کو ہاتھ سےتلف کریں تاکہ ان جڑی بوٹیوں کے بیج پک کر گندم کے ساتھ نہ مل جائیں۔ کنگی کےحملہ کی صورت میں محکمہ زراعت کے عملہ کی سفارشات پر عمل کریں۔ بعض مقامات پر کانگیاری کا حملہ گندم میں دیکھنے میں آیاہے۔ کانگیاری سے متاثرہ گندم کے سٹے توڑ کر فوراً کسی پلاسٹک بیگ میں رکھیں اور کھیت سے باہر دبا دیں۔
آم
کورے سے متاثرہ چھوٹے پودے جن کے اوپر نئی بڑھو تری شروع ہو گئی ہے ان کی خشک شاخیں کاٹ دیں۔ آم میں پھول نکلنے اور پھل بننے کا عمل جاری ہے اس لئے باغات میں جہاں آبپاشی کی ضرورت ہے وہاں پانی دیں تاکہ زیادہ اچھا پھل بن سکے ۔ آبپاشی کے ساتھ تیسرا حصہ نائٹروجنی کھاد دیں۔ آم کے پودوں میں پھول نکلنے کے عمل کو بہتر بنانے کے لئے پوٹاشیم نائٹریٹ یا کماب -26 کا سپرے کریں ۔ تاہم جن پودوں پر پھول کھل چکے ہیں ان کو پو ٹاشیم نائٹریٹ کے سپرے کی ضرورت نہیں ۔باغات میں جہاں ضرورت ہو پودے لکائیں ۔ جہا ں نرسری کےچھوٹے پودوں کی گرافٹنگ مطلوب ہے وہاں گرافٹنگ کریں اوروہاں نائٹروجنی کھاد دیں ۔پھولوں کو کیڑوں اور بیماریوں سے تحفظ کے لئے مناسب ادویات کا سپرے کریں۔ آم کی بور کی مکھی کی مانیٹرنگ کے لئے 4 سے 5 پودوں کے نیچے 10 ×10 یا 15 ×15 سا ئز کی پلاسٹک کی شیٹ بچھا کر بور کی مکھی کےحملے کی مانیٹرنگ کریں اور چاول کی طرح کی سنڈیوں کا مشاہدہ کریں ۔ بور کی مکھی کاکھیت کی آبپاشی سے موثر کنٹرول کیا جا سکتا ہے تاہم حملے کی شدت کو دیکھتے ہوئے کیڑے مار ادویات کا سپرے کریں ۔ اگر تیلے کا سپرے جنوری میں پودے کے تنے پر نہیں کیا تو اس کی ما نیٹرنگ کریں ۔ جن پودوں پر بٹور واضح ہے بٹور کو کاٹ کر باغ کے باہر منتقل کریں ۔ تاکہ یہ پھل کے بورر کی آماج گاہ نہ بن سکے ۔ بیمار اور کمزور پودوں کی صحت کی بحالی کے لئے پودوں کی چھتری کے نیچے تنے سے 10 فٹ کے فاصلے پر کھالی (ٹریینچ )بنائیں ۔بڑے باغ میں نئے/چھوٹے پودوں میں حفظانی تہہ ( ملچ) کے استعمال کو یقینی بنائیں۔ باغ میں زمینی لیول کو بہتر بنائیں۔
گنا
کماد کی بہاریہ کاشت جلد از جلد مکمل کریں ۔ کاشت کے لئے آخیر مارچ تک موزوں وقت ہے۔کا شت کے لئے زمیں تیارکرتے ہوئے گہرا ہل ضرور چلائیں ۔ کا شت کے لئے بیج ایسے کھیت سے ہرگز نہ لیں جہاں رتا روگ سے متاثرہ کما د ہو۔مزید برآں گری ہوئی اور کورے سے متا ثرہ فصل سے بیج مت لیں ۔ کاشت کے لئے منظور شدہ اقسام کا بیج استعمال کریں ۔منظور شدہ اقسام میں سی پی ایف 250،سی پی ایف 251، سی پی ایف 253 قابل ذکر ہیں ۔ سی پی ایف 250 غیر سیلابہ رقبہ کے لئے زیادہ موزوں ہے۔ اس کے علاوہ سی پی 77-400 گڑ بنانے کے لئے اور سی پی ایف 247 ریتلے رقبے کے لئے زیادہ موزوں ہے۔ کما د کی بجائی 4 فٹ کے فاصلے پربنائی گئی گہری کھیلیوں اور کھلے سیاڑوں میں کریں اورہر کھیلی میں سموں کی دو قطاریں لگائیں ۔ کاشت کے لئے 2 آنکھوں والے سمے 30 ہزار اور 3 آنکھوں والے سمے 20 ہزار استعمال کریں ۔ اس کے لئے 12 سے 16 مرلہ کماد درکار ہو گا۔ بیج کے لئے کماد کا اوپر والا ایک تہائی حصہ استعمال کریں ۔ فاسفورس اور پوٹاش والی کھادوں کی پوری مقدار جبکہ نائٹروجنی کھادوں کی ایک چوتھائی مقدار بجائی سے پہلے سیاڑوں میں ڈالیں۔