- Weekly: Above normal daily minimum temperatures were observed in most parts of the country whereas normal in KP, Potohar region and adjoining areas of Kashmir.
- Monthly: Mainly cold and dry weather prevailed, while very cold in hilly areas, foggy conditions also persisted in plain areas of the country.
- Weekly: Light to moderate rain was recorded over the most parts of the country except Sindh and southern Baluchistan where trace amount of rain was reported.
- Weekly: Above normal daily temperatures were observed in the country.
- Monthly: Reference crop evapotranspiration (ETo) remained above normal in some parts of the country. Normal to above normal values recorded in Gilgit Baltistan, while mixed trend has been observed in Potohar region and below normal valued are reported from central Punjab.
- Decadal: Mainly cold and dry weather prevailed in most parts of the country, while very cold in hilly areas
- Decadal: Dry weather is likely in most parts of the country, while cold and partly cloudy weather is expected in upper Khyber Pakhtunkhwa and Gilgit Baltistan.
Welcome to National Agromet Centre
Pakistan Meteorological Department (PMD) is both a scientific and a service department, and functions under the Cabinet Secretariat (Aviation Division). It is responsible for providing meteorological service throughout Pakistan to wide variety of interest and for numerous public activities and projects which require weather information. National Agromet Centre (NAMC) is an important division of PMD which has been setup to relate meteorological services to the most important agriculture sector of the country so as to promote the overall status of farming community. NAMC has thus been extending its services since its establishment.
Present Condition of Agricultural Crops on 3rd March, 2025 Wheat Archives Cotton Archives
Our Products
Joint Agro-advisory by PMD & MNS-University of Agriculture, Multan
گندم
موسمی پیشنگوئی کو مدِنظر رکھتے ہوئے دانےکی دودھیا حالت میں ہلکی آبپاشی کریں ۔ زرعی زہروں کے استعمال کے بعد بچ جانے والی جڑی بوٹیوں خاص طور پر دمبی سٹی اور جنگلی جئی کو ہاتھ سےتلف کریں تاکہ ان جڑی بوٹیوں کے بیج پک کر گندم کے ساتھ نہ مل جائیں۔
آم
کورے سے متاثرہ چھوٹے پودے جن کے اوپر نئی بڑھو تری شروع ہو گئی ہے ان کی خشک شاخیں کاٹ دیں۔ باغات میں جہاں ضرورت ہو پودے لکائیں ۔ جہا ں نرسری کی گرافٹنگ مطلوب ہے وہاں نائٹروجنی کھاد دیں۔ جہاں آبپاشی کی ضرورت ہے وہاں پانی دیں ۔ آبپاشی کے ساتھ تیسرا حصہ نائٹروجنی کھاد دیں۔ اس وقت پودوں پر پھول نکلنےکا عمل شروع ہے اس کو بہتر بنانے کے لئے پوٹاشیم نائٹریٹ یا کماب -26 کا سپرے کریں ۔ جن پودوں پر پھول کھل چکے ہیں ان کو پو ٹاشیم نائٹریٹ کے سپرے کی ضرورت نہیں ۔پھولوں کو کیڑوں اور بیماریوں سے تحفظ کے لئے مناسب ادویات کا سپرے کریں۔ آم کی وہ اقسام جن پر پھول پہلے نکلتے ہیں جیسا کہ دوسہری آم میں پودے کے اوپر کی طرف جنوبی سائیڈ پر پھول نکل رہے وہاں 4 سے 5 پودوں کے نیچے 10 ×10 یا 15 ×15 سا ئز کی پلاسٹک کی شیٹ بچھا کر بور کی مکھی کےحملے کی مانیٹرنگ کریں اور چاول کی طرح کی سنڈیوں کا مشاہدہ کریں ۔ بور کی مکھی کاکھیت کی آبپاشی سے موثر کنٹرول کیا جا سکتا ہے تاہم حملے کی شدت کو دیکھتے ہوئے کیڑے مار ادویات کا سپرے کریں ۔ اگر تیلے کا سپرے جنوری میں پودے کے تنے پر نہیں کیا تو اس کی ما نیٹرنگ کریں ۔ جن پودوں پر بٹور واضح ہے بٹور کو کاٹ کر باغ کے باہر منتقل کریں ۔ تاکہ یہ پھل کے بورر کی آماج گاہ نہ بن سکے ۔ بیمار اور کمزور پودوں کی صحت کی بحالی کے لئے پودوں کی چھتری کے نیچے تنے سے 10 فٹ کے فاصلے پر کھالی (ٹریینچ )بنائیں ۔بڑے باغ میں نئے/چھوٹے پودوں میں حفظانی تہہ ( ملچ) کے استعمال کو یقینی بنائیں۔ باغ میں زمینی لیول کو بہتر بنائیں۔
گنا
کماد کی بہاریہ کاشت کے لئے موزوں وقت وسط فروری سے آخر مارچ ہے۔ کا شت کے لئے زمیں تیارکرتے ہوئے گہرا ہل ضرور چلائیں ۔ کا شت کے لئے بیج ایسے کھیت سے ہرگز نہ لیں جہاں رتا روگ سے متاثرہ کما د ہو۔مزید برآں گری ہوئی اور کورے سے متا ثرہ فصل سے بیج مت لیں ۔ کاشت کے لئے منظور شدہ اقسام کا بیج استعمال کریں ۔منظور شدہ اقسام میں سی پی ایف 250،سی پی ایف 251، سی پی ایف 253 قابل ذکر ہیں ۔ سی پی ایف 250 غیر سیلابہ رقبہ کے لئے زیادہ موزوں ہے۔ اس کے علاوہ سی پی 77-400 گڑ بنانے کے لئے اور سی پی ایف 247 ریتلے رقبے کے لئے زیادہ موزوں ہے۔ کما د کی بجائی 4 فٹ کے فاصلے پربنائی گئی گہری کھیلیوں اور کھلے سیاڑوں میں کریں اورہر کھیلی میں سموں کی دو قطاریں لگائیں ۔ کاشت کے لئے 2 آنکھوں والے سمے 30 ہزار اور 3 آنکھوں والے سمے 20 ہزار فی ایکڑاستعمال کریں ۔ اس کے لئے 12 سے 16 مرلہ کماد درکار ہو گا۔ بیج کے لئے کماد کا اوپر والا ایک تہائی حصہ استعمال کریں ۔